تو خود تقدیر یزداں کیوں نہیں ہے؟
شکوہ یہ کیا جائے کہ جو چاہتے ہیں وہ ہمارے تقدیر میں نہیں ہے یا جو ہمارے تقدیر میں ہے وہ ہمارے معیار یا پسند کے مطابق نہیں؟ کیا ہم یہ شکایت کریں کہ زندگی کے حسین لمحے جلدی گزر جاتے ہیں یا یہ شکایت کریں کہ مشکل ترین وقت گزرنے کا نام ہی نہیں لیتا؟
بات جس بھی انداز میں کی جائے بات تو ایک ہی ہے۔ لیکن کیا یہ شکوہ کرنا ہمارا مقام ہے؟